Role of Technical Education

ہمارانظامِ تعلیم اور فنی وتکنیکی تعلیم 

کِسی بھی معاشرے کی ترقی اور خوشحالی کے لئے محض پڑھے لکھے افراد کافی نہیں ہوتے ، بلکہ معا شی معاملا ت میں ہنر مند افراد انتہائی معاون اور اہمیت کے حامل ہوتے ہیں۔ روائتی تعلیم کے ساتھ ساتھ فنی تعلیم کا حصول نا صرف روزگار کے مواقع بڑھاتا ہے وہاں ملک میں ذاتی کاروبار اور انٹرپرینیرشپ کے رجحان میں اضافہ کا سبب بنتا ہے۔ کسی بھی معاشرہ میں ہنر مند افرادی قوت اس معاشرہ کے اخلاق اقدار، فنی انحصار، معاشی سالمیت اور جدت پسندی میں نمایاں کردار ادا کرتے ہیں لہذا دنیا کے ترقی یافتہ ممالک میں روائیتی تعلیم کے حصول کیساتھ ساتھ طلباء و طالبات کو مختلف انواع و اقسام کی فنی تربیت سے لیس کرنا ان ممالک کے تعلیمی نظام کا اہم حصہ و خاصہ ہیں اور یہی وجہ ہے کہ ترقی یافتہ یا دیگر ترقی پذیر ممالک جہاں فنی تعلیم و تربیت اور غیر نصابی سرگرمیوں پر خصوصی توجہ دی جاتی ہے بہ نسبت دوسرے ممالک کے نا صرف معاشی طور پر زیادہ محکم ہوتے ہیں بلکہ ان میں بے روزگا افراد بھی نسبتا" کم ہوتے ہیں۔
فنی تعلیم انسانی شعور اور عقل کو  روائیتی اور دقیانوسی اسلوب سے نکال کر جدید اسطوار کی طرف راغب کرتی ہے اور انسانی سوچ کی حدود میں جدت پسندی اور تحریک پیدا کرتی ہے جو کہ معاشرے کی اصلاح ، ترقی اور نت نئی ایجادات کا سبب بنتی ہے۔ جاپان، جرمنی، کوریا، ملا ئشیا اور چائینہ جیسے دیگر ممالک نے اپنی ہنر مند افرادی قوت اور فنی جدت کے اعتبار سے پوری دنیا کو ناصرف اپنا گرویدہ بنا لیا بلکہ تکنیکی اور جدید سہولیات سے انسانی زندگیوں پر انتہائی مثبت اثرات بھی مرتب کئے ہیں۔ لہذا یہ امر قابلِ توجہ بھی ہے اور نیک نیتی سے اس پر ناصرف پالیسی جات مرتب کرنے بلکہ ان پر من وعن عملدرامد بھی انتہائی ضرورت کا حآمل ہے تاکہ ہم بھی ترقی کی راہ پر گامزن ہوسکیں۔
پاکستان میں روائیتی نظامِ تعلیم کو جن امور میں اسطوار کرنا وقت کی ضرورت ہے ان میں چند ایم عناصر اور نقات درج ذیل ہیں:
ا۔ تکنیکی و فنی تعلیم کو مڈل اور میڑک کے کورس میں لازمی قرار دینا۔
ب۔ طلباء کی حوصلہ افزائی کے لئے تکنیکی و فنی مقابلہ جات۔
ج۔ عملی مظاہرے کے لئےسرکاری سکول و کالجوں میں اعلیٰ معیار کی لیبارٹریوں کا قیام۔
د۔ کالجوں سے فارغ التحصیل طلباء کے لئے قرضِ حسنہ اور بغیر سود قرضہ جات کی فراہمی۔
ر۔ بین الاقوامی معیار کی تعلیم اور اداروں کا قیام جن کا بنیادی مقصد تحقیق و تفکر پر کام کرنا۔


اورنگ زیب اشرف شامی
لاہور
H2
H3
H4
3 columns
2 columns
1 column
Join the conversation now